حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے شہر قم میں نماز جمعہ کے خطبوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: رجب، شعبان اور رمضان سال کے افضل ترین مہینے اور نفس کی پاکیزگی اور اخلاق کو درست کرنے کی بہترین فرصت ہیں۔ خدا کے خاص بندے ان مہینوں میں سیر و سلوک اور اپنی اصلاح کے لئے خاص اہتمام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دعای «یا مَنْ یَمْلِکُ حَوآئِجَ السَّآئِلینَ و یَعْلَمُ ضَمیرَ الصَّامِتینَ، لِکُلِّ مَسْئَلَةٍ مِنْکَ …» ان مہینوں کی مشترک دعاؤں میں سے ہے کہ کتاب اقبال الاعمال میں آیا ہے کہ ابو حمزہ ثمالی کہتے ہیں کہ ماہ رجب کے آغاز میں مجھے حرم خدا میں جانے کی توفیق نصیب ہوئی۔ میں نے وہاں دیکھا کہ حضرت امام سجاد علیہ السلام حجر اسماعیل کے پاس بیٹھ کر یہ دعا پڑھ رہے تھے۔
نماز جمعہ کے خطیب نے کہا: لوگوں کی مختلف آرزوئیں ہوتی ہیں۔ بعض افراد مادی اور روحانی خواہشات کے حصول کے لیے دعا کرتے ہیں لیکن کبھی انسان خدا کی ذات میں اس طرح غرق ہوجاتا ہے کہ اسے اپنی آرزوؤں کی فکر تک نہیں ہوتی، وہ خدا کی محبت اور عشق کے سوا کچھ نہیں چاہتا۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: معیشت کی مشکلات اور اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے انقلاب اسلامی کے ثمرات سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا: دشمن کی سازشیں اور کچھ دوستوں کی نادانی باعث بنتی ہے کہ لوگ انقلاب اسلامی سے ناامید ہو جائیں۔
انہوں نے مزید کہا: ملت عزیز ایران یہ انقلاب آپ کا تاریخی سرمایہ ہے اور اس کے ثمرات ناقابل وصف اور ان گنت ہیں۔
حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: مثبت تنقید پر توجہ نہ دینا درست کام نہیں ہے لیکن انقلاب اسلامی کے ثمرات سے چشم پوشی کرنا بھی خطرناک ہے۔
نماز جمعہ قم کے خطیب نے کہا: اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانا انتہائی شرم آور حرکت ہے۔
انہوں نے کہا: متحدہ عرب امارات اور بحرین کو معلوم ہونا چاہئے کہ اسلام کے اہداف اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے انہوں نے جو خیانت کی ہے وہ ان کے دامن پر ایسا دھبہ ہے جو مٹنے والا نہیں ہے اور ملت اسلامیہ اسے ہرگز فراموش نہیں کرے گی اور ایک دن انہیں اس کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے ہندوستان کی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا: حجاب؛ دین کی علامت اور مسلمانوں کے شرعی واجبات میں سے ہے۔ ہندوستان میں حجاب مخالف اقدامات انتہائی ناپسندیدہ ہیں اور حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ اس مسئلہ کو عقل اور خرد مندی سے حل کرے۔